حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ١/ فروري، شہید ثالث آیت اللہ قاضی سید نور اللہ حسینی مرعشی شوشتری علیہ الرحمہ کے روز شہادت کی مناسبت سے شہر ممبئی کے مومنین كی جانب سے مرکز شہر باندرہ کی جامع مسجد میں سہ روزہ مجالس عزا کا انعقاد ہوا جسمیں معروف عالم و خطیب حجت الاسلام والمسلمین مولانا محمد ذکی حسن مدیر ماہنامہ جعفری آبزرور ممبئی نے خطاب کرتے ہوئے تاریخ شیعیت کے پانچ بزرگ فقہاء کا تذکرہ کیا اور شہید ثالث رہ کی حیات و شہادت پر روشنی ڈالی ۔
مولانا نے بیان کیا کہ استعماری اور استکباری طاقتیں ہمیشہ علماء حق سے بیزار رہیں ہیں اور اسلام و شیعیت کو مٹانے کے لئے مبلغین اور مدافعین اہلبیت علیہم السلام کے سر قلم کرتی رہیں ۔ لیکن انہیں خبر نہیں تھی کہ شہداء کا خون ضائع نہیں جاتا بلکہ قوموں کو حیات نو عطا کرکے انکی بقا کا ضامن بن جاتا ہے ۔
مولانا نے واضح کیا کہ تاریخ انسانیت ایسے متکبراور خود سر حکام سے بھری ہے جن کے ظلم و ستم اور حق دشمنی نے نہ جانے کتنے علم و حکمت کے مناروں کو منہدم کر دیا لیکن پھر بھی شیعیت آج پورے آب و تاب کے ساتھ باقی ہے اور ان شاءاللہ باقی رہیگی، کیوں کہ اس کے محافظ امام عليہ السلام پردہ غیب سے اس دین کی رہنمائی فرما رہے ہیں۔